Search
 
Write
 
Forums
 
Login
"Let there arise out of you a band of people inviting to all that is good enjoining what is right and forbidding what is wrong; they are the ones to attain felicity".
(surah Al-Imran,ayat-104)
Image Not found for user
User Name: bint_e_muslim
Full Name: proud Pakistani
User since: 11/Jul/2009
No Of voices: 20
 
 Views: 2236   
 Replies: 0   
 Share with Friend  
 Post Comment  

 


قرار داد پا کستان کو جس بھاری اکثریت ۔۔۔ جذبے ' مخلص قیادت کی موجودگی اور کوششوں سے پاس کیا گیا ۔۔۔ اور پاکستان کی آزادی کی تحریک زور پکڑ گئی جس کے نتیجے میں ہمارا یہ پاک وطن ہندو اور برطانوی سامراج سے علیحدہ تشخص حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ۔۔۔۔۔۔۔آج بھی وہی جذبہ موجود تو ہے لیکن کہیں دبا ہوا ۔۔۔۔ کیونکہ فرق ہے قیادت کا ۔۔۔

ایک کالم پڑھنے کا اتفاق ہوا تھا ۔۔۔ کالم نویس کا نام یاد نہیں رہا ۔۔۔
لیکن ان کے کالم سے کچھ اقتباس یہاں شئیر کرہی ہوں ۔۔۔ جو پاکستان کو اس کی موجودہ صورتحال تک پہچانے والوں کی اس غفلت کا پتا دے رہا ہے کہ ۔۔۔
جب انھوں نے اپنے ضمیر کو مار کر ذاتی مفاد کی خاطر غیروں کا دست راست بننا گوارا کیا ۔۔۔۔ جس کا خمیازہ قوم کو اس صورت میں بھگتنا پڑا کہ ۔۔۔
اب قدم قدم پر ۔۔۔۔ ہمارے اپنے اندر ۔۔۔ ہمارے دشمن اس قدر سرائیت کر کے ہم پر حاوی ہو گئے ہیں ۔۔۔
جب تک ہم اپنی گردن سے اس غلامی کا طوق اتار نہ پھینکیں گے اور اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتا قبول نہ کریں گے ۔۔۔
اس وقت تک لاکھ ۔۔۔ کوشش کرلیں ۔۔۔ ہم اپنے ملک کو صحیح معنوں میں آزاد نہیں کہہ سکتے ۔۔۔
ہماری ناکامیوں کی ایک بہت بڑی وجہ یہ بھی ہے ۔۔۔۔ !!!
اللہ پاکستان کی حفاظت فرمائے ۔۔۔ آمین ثم آمین ۔۔۔


ایک چھوٹا سا واقعہ اور شاعر مشرق علامہ ڈاکٹر اقبال صاحب کا ایک شعر


"Ú©ÛØªÛ’ ہیں کسی گاؤں Ú©Û’ قریب ایک جنگل تھا جنگل صرف اس جگہ Ú©Ùˆ نہیں کہتے جہاں درخت"˜ پھول"˜ جھاڑ اور کانٹے اُگتے ہیں بلکہ ایسی جگہوں Ú©Ùˆ بھی جنگل ہی کہا جاتا ہے Û”Û”Û”

۔۔۔۔۔۔۔ جہاں انصاف فراہم کرنے والا خود انصاف مانگ رہا ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔ جہاں اربوں کے قرضے معاف ہوجاتے ہوں اور ہزاروں کے قرضے لینے والوں کو خودکشی کرنی پڑتی ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔جہاں رسولی کی جگہ پتا نکال دیا جاتا ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔ جہاں بڑے مجرم تو معاہدوں کے ذریعے اپنے سب جرم معاف کرالیتے ہوں اور چھوٹے مجرموں کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔جہاں کمان اپنی ہو اورتیر غیروں کے یہ سب بھی جنگل ہی میں ہوتا ہے"

ہاں تو ایک گاؤں کے قریب ایک جنگل تھا اور کچھ لوگ اس کی حفاظت پر مامور تھے کہ کوئی اُس جنگل کی لکڑیوں کو نقصان نہ پہنچاسکے ۔۔
اس جنگل کی حفاظت پر مامور ایک آدمی نے ایک دن دیکھا کچھ لکڑہارے ہیں جو جنگل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ حفاظت پر مامور عملہ اُس وقت تک بالکل بے فکر رہا جب تک لکڑہاروں نے اپنے کلہاڑیوں کے پھل نہیں نکالے لیکن جب لکڑہاروں نے اُس جنگل کی حفاظتی باڑ سے کچھ لکڑیاں اُٹھا کر اُن لوہے کے کلہاڑوں کا دستہ بنایا تو پورا حفاظتی عملہ ہوشیار ہوگیا اور ان میں جو سب سے زیادہ خود آگاہ اور ذمہ دار تھا اس نے کہا اب ہمارے اپنے جنگل کی لکڑی اُن کے کلہاروں میں فٹ ہوگئی ہے۔ اب وہ لوگ جنگل کو ملیامیٹ کرسکتے ہیں۔

اس قصہ کا آپ جو بھی نتیجہ اخذ کریں وہ آپ کی مرضی لیکن شاعرِ مشرق علامہ اقبال نے کہا ہے۔


بُوئے گل لے گئی بیرون چمن راز چمن
کیا قیامت ہے کہ خود پھول ہیں غمازِ چمن

 No replies/comments found for this voice 
Please send your suggestion/submission to webmaster@makePakistanBetter.com
Long Live Islam and Pakistan
Site is best viewed at 1280*800 resolution