نواز شریف قومی
اثاثہ ہیں انکی دیکھ بھال
میں کمی نہیں آنی چاہیے بیرسٹر امجد ملک
لندن : چئیرمین ایسوسی
ایشن آف پاکستانی
لائیرز برطانیہ بیرسٹر
امجد ملک نے تین دفعہ
وزیراعظم پاکستان رہنے
والے سینئر سیاستدان
میاں نواز شریف کی جیل
میں گرتی صحت پر سخت
تشویش کا اظہار کیا ہے
اور حکومت سے مطالبہ کیا
ہے کہ میڈیکل بورڈ کی
رپورٹس کو مد نظر رکھتے
ہوئے انہیں انکے
کنسلٹنٹ سے علاج کا مکمل
موقعہ فراہم کیا جائے چاہے
اسکے لئے انکے معالج کو
پاکستان یا مریض کو لندن
لایا جائے۔ انہوں
نے کہا حکومتیں
آتی جاتی رہتی ہیں اور
اچھی سیاسی روایات
ہی یاد رہتی ہیں ۔
انہوں نے
کہا کہ نواز شریف کو
اگر کچھ ہوا تو پاکستان
میں آگ لگ جائیگی اور
پاکستان اس وقت ایسے واقعات
کا متحمل نہیں
ہوسکتا ! سیاسی اشرافیہ
کو ہوش کے ناخن لینے
چاہیے اور سیاسی معاملات& شخصیات کو سیاسی طریقے
سے ڈیل کریں&اچھی روایات
قائم کریں- ڈان لیکس کی
طرح سیاسی چیزیں
دیر سے سمجھ آتی ہیں
اس دفعہ کہیں سمجھنے میں
دیر نہ ہوجائےنواز
شریف صاحب کے علاج میں
کوئی کوتاہی نہیں
ہونی چاہئے ۔
انہوں نے کہا
قانونی معاملات کو
قانون اور قائیدے
پر چھوڑنا چاہیے
ضمانت ایک مختلف معاملہ ہے
۔قانون
کے طالبعلم ہونے
کے ناطے میں سمجھتا ہوں
کہ جو فیصلہ میڈیکل بورڈ
کی رپورٹ دیکھ
کر سپرینٹنڈنٹ جیل
کرسکتا ہے وہ عدالتیں نہیں
کر پارہیں اور
یہ سمجھ سے بالاتر ہے
جس سے سابق وزیراعظم پاکستان کی
جان کو خطرہ ہو سکتا
ہے۔ اپیل جیتنے
کی صورت میں انکی صحت
اور جان واپس لانے کا
کوئی نظام موجود
نہیں ہے۔ اپنی قوم کے
عظیم راہنماؤں کو
اس بے دردی کے ساتھ
مت ہٹائیں کہ لیاقت علی
خان فاطمہ جناح
،زوالفقار علی بھٹو،
اکبر بگٹی بے نظیر اب
نواز شریف بھی ان مظلومین
کی لسٹ میں شامل ہوں
نواز شریف کی
اپیل میرٹ پرسنی
جانی چاہئے اور یہ انکا
بنیادی حق ہے اور جب
تک اپیل نہیں سنی جاتی
انکو ضمانت پر رہا کیا
جائے کیونکہ اگر
نواز اپیل جیت گئے تو
انکے جیل میں گزارے دنوں
کا کوئی ہرجانہ
یا متبادل نہیں
ہوگا اور ایسی میں جبکہ
انکی جان کو خطرہ ہوسکتا
ہے -رہی بات صدارتی معاف
یوں کی تو معافیاں وہاں
مانگی جاتیں ہیں جہاں میرٹ
نام کی کوئی چیز ہو۔بادی
النظر میں اگر مداخلت نہ
ہو تو جو حال پہلے
فیصلے کا ہوا ہے وہی
تقدیر تمام اپیلوں
کی لگتی ہے لیکن انصاف
کے ناکام اور طریقہ کار
پر کوئی سمجھوتہ
نہیں ہونا چاہیے۔
تین دفعہ کے
وزیراعظم نواز شریف صاحب کی
طبی بنا پر نظرثانی اور
ضمانت کی درخواست
قطار میں لگانے کا حکم
کیا انصاف ہے؟۔
نواز شریف پاکستان
کا ایک اثاثہ ہیں اور
دل کی تکلیف سے گزر
رہے ہیں انہیں کچھ ہوا
تو قوم ان سب کو
معاف نہیں کریگی
جو اسکے ساتھ یہ سلوک
روا رکھ رہے ہیں خاص
طور پر حکومت وقت کو۔
مسلم لیگ کو
جماعت کے طور پر جاگنا
چاہیے درجنوں بھر
سینیٹرز 83 ایم این
اے &170 ایم پی
اے سینکڑوں ہزاروں
ملک میں اور بیرون ملک
عہدیداران&کروڑوں ووٹرو
ملکر یک آواز ہوکر سینئر
وزیراعظم میاں محمد نواز شریف
کے لئے روزانہ
کی بنیاد پر آواز اٹھائیں
اور اسکا اثر دیکھیں۔
جتنی صلہ رحمی
اشرافیہ اور عدالت عظمی نے
ابھی نندن کے لئے دکھائی
ہے آدھی بھی نواز شریف
کے کیس میں دکھاتے تو
انکی ضمانت کا کیس قابل
سماعت تھا۔ اللہ انصاف کرنے
والا بڑا رحیم ہے۔امید ہے
کہ نواز شریف کے معاملے
میں سیاست نہیں
بلکہ اچھی روایات
کو پروان چڑھایا
جائیگا۔
|